مشکوٰۃ المصابیح - حضرت ابوبکر کے مناقب وفضائل کا بیان - حدیث نمبر 5966
وعن عبد الله بن مسعود عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لو كنت متخذا خليلا لاتخذت أبا بكر خليلا ولكنه أخي وصاحبي وقد اتخذ الله صاحبكم خليلا . رواه مسلم
حضرت ابوبکر افضل صحابہ ہیں
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو خلیل بناتا، تاہم ابوبکر میرے بھائی ہیں اور میرے رفیق و ساتھی ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ تمہارے صاحب کو (یعنی مجھ کو) اللہ نے اپنا خلیل بنا لیا ہے۔ (مسلم)

تشریح
امام احمد ابن حنبل کی روایت میں یوں ہے کہ (اخی فی الدین وصاحبی فی الغار ابوبکر میرے دینی بھائی ہیں اور میرے یار غار ہیں اور مسند ابولیلی میں حضرت ابن عباس ؓ کی روایت کے یہ الفاظ نقل کئے گئے ہیں ابو بکر صاحبی ومونسی فی الغار سدوا کل خوخۃ فی المسجد غیرخوخۃ ابی بکر۔ ابوبکر میرے غار کے رفیق اور مونس ہیں، مسجد کی جانب تمام کھڑکیاں یا روشن دان بند کردئیے جائیں علاوہ ابوبکر کی کھڑکی یا روشن دان کے۔ اس روایت کو ابوحاتم نے بھی نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ آنحضرت ﷺ کا ارشاد سدوا الخ دراصل اس بات کا واضح اشارہ تھا کہ میرے بعد خلافت کا پہلا استحقاق ابوبکر کا ہے ان کے علاوہ باقی تمام لوگوں کی آرزوئے خلافت کا دروازہ بند ہے۔ اللہ نے اپنا خلیل بنالیا ہے پہلی حدیث سے تو یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ نے اللہ کو اپنا خلیل بنایا ہے اور یہاں اس حدیث میں ذکر کیا گیا ہے کہ اللہ نے آنحضرت ﷺ کو اپنا خلیل بنایا، اس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ جو شخص محبت میں صادق وخالص ہوتا ہے وہ خود مرتبہ محبوبیت کو پہنچ جاتا ہے یحبہم ویحبونہ۔ ہر کہ اور درعشق صادق آمدہ است برسرش معشوق عاشق آمدہ است دراصل آنحضرت ﷺ حبیب اللہ تھے اور حبیب اس محبت کو کہتے ہیں جو مرتبہ محبوبیت کو پہنچ جائے بعض حضرات خلت کو اعلی اخص قرار دیتے ہیں اور آنحضرت ﷺ کو مرتبہ محبت اور خلت کا جامع کہتے ہیں۔ نیز امام غزالی (رح) نے لکھا ہے کہ آنحضرت ﷺ کی خلت حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی خلت سے زیادہ کامل اور اتم ہے، بہرحال مذکورہ بالا حدیث اس حقیقت کی واضح دلیل ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ افضل صحابہ ہیں۔
Top