مشکوٰۃ المصابیح - حضرت ابوبکر کے مناقب وفضائل کا بیان - حدیث نمبر 5978
اصل نام ونسب
حضرت ابوبکر کا اصل نام عبداللہ ہے اور ابوقحافہ عثمان کے بیٹے ہیں۔ سلسلہ نسب عبداللہ ابن ابوقحافہ عثمان ابن عامر ابن عمرو ابن کعب ابن سعد ابن تمیم ابن مرہ جو ساتویں پشت میں جا کر نبی کریم ﷺ کے سلسلہ نسب سے مل جاتا ہے حضرت ابوبکر وہ پہلے مرد ہیں جنہوں نے سب سے پہلے آنحضرت ﷺ کی تصدیق کی اور ایمان واسلام سے مشرف ہوئے۔ حیات نبوی ﷺ کا ایسا غزوہ اور اہم واقعہ نہیں ہے جس میں ان کی شرکت، رفاقت اور ہمراہی کا شرف حاصل نہ ہوا ہو، یہ واحد شخص ہیں جو نہ تو اپنے زمانہ جاہلیت میں آنحضرت ﷺ سے جدا رہے اور نہ زمانہ اسلام میں کبھی جدا ہوئے۔ جو خود بھی صحابی ہو اس کے ماں باپ بھی صحابی ہوں۔ اس کی اولاد بھی صحابی ہو اور اولاد کی اولاد بھی صحابی ہو، یہ عظیم تر خصوصیت اگر کسی صحابی کو حاصل ہے تو وہ صرف حضرت ابوبکر صدیق ہیں، حضرت ابوبکر نہ صرف سیرت اور باطن کے اعتبار سے تمام صحابہ میں بےمثال تھے بلکہ ان کا سراپا اور ظاہری جمال بھی مثالی تھا۔ سفید رنگت ہلکا جسم، ابھری ہوئی پیشانی، خفیف ر خسارے اور خوبصورت آنکھیں، ان سب نے ملکر ان کی شخصیت کو بڑی دل آویز اور پرکشش بنادیا تھا۔ واقعہ فیل کے دو سال چار ماہ اور کچھ روز بعد مکہ شریف میں پیدا ہوئے اور جمادی الثانی ١٣ ھ کی بائیسویں تاریخ (یا آٹھویں) کو منگل کے دن مغرب و عشاء کے درمیان بعمر ٦٣ سال مدینہ منورہ میں آپ کی وفات ہوئی۔ حضرت ابوبکر نے وصیت کی تھی کہ میری میت کو میری بیوی اسمابنت عمیس غسل دیں چناچہ حضرت اسماء نے آپ کو غسل دیا اور حضرت عمر فاروق نے جنازہ کی نماز پڑھائی۔ دو سال چار ماہ آپ کی خلافت رہی، صحابہ اور تابعین کی بہت بڑی تعداد کو آپ سے روایت حدیث کا شرف حاصل ہے۔ لیکن رحلت رسالت مآب ﷺ کے بعد چونکہ تھوڑے دن زندہ رہے۔ اس کی وجہ سے آپ کی روایتوں کی تعداد بہت قلیل ہے۔
Top