مشکوٰۃ المصابیح - حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6038
کنیت
ابو تراب سیدنا علی کی کنیت اس طرح پڑی کہ ایک دن رسول کریم ﷺ حضرت فاطمہ کے گھر تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت علی گھر نہیں ہیں۔ پوچھا علی کہاں ہیں؟ حضرت فاطمہ نے جواب دیا میرے اور ان کے درمیان کچھ ان بن ہوگئی تھی، اسی غصہ میں گھر سے چلے گئے ہیں، آج تو انہوں نے اس گھر میں قیلولہ بھی نہیں کیا ہے، آنحضرت ﷺ نے جبھی حضرت انس کو حکم دیا کہ جا کر دیکھو، علی کہاں ہیں، حضرت انس نے بتایا کہ یا رسول اللہ ﷺ؟ وہ تو مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔ آنحضرت ﷺ فورا مسجد میں تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت علی مسجد کی دیوار سے لگے ہوئے ننگی زمین پر لیٹے محوخواب ہیں، چادر کاندھے سے کھسک کر الگ ہوگئی تھی اور پیٹھ وپہلو پر مٹی لگی ہوئی تھی، اس وقت آنحضرت ﷺ ان کے جسم کے اوپر سے مٹی صاف کرتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے، اے ابوتراب اٹھو، جبھی سے حضرت علی کی کنیت ابوتراب مشہور ہوگئی۔
Top