مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے گھر والوں کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6118
وعن ابن عمر أنه كان إذا سلم على ابن جعفر قال : السلام عليك يا ابن ذي الجناحين . رواه البخاري
حضرت جعفر کا لقب
اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ (یعنی ابن عمر) جب حضرت جعفربن ابی طالب کے صاحبزادے عبداللہ کو سلام کرتے تو یوں کہتے اے دو بازوؤں والے کے بیٹے تجھ پر سلامتی ہو۔ (بخاری)

تشریح
دو بازوؤں والے یہ ذوالجناحین کا ترجمہ اور ذالجناحین حضرت جعفر طیار کا لقب تھا جو ابوطالب کے بیٹے اور آنحضرت ﷺ کے چچازاد بھائی ہیں۔ حضرت جعفر جنگ موتہ (٨ ھ) میں نہایت بہادری اور پامردی کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے، یہ جنگ عیسائیوں کے خلاف مسلمانوں کے پہلی جنگ تھی جو شام کے علاقہ (موتہ) میں ہوئی تھی اور قیصر روم کا لشکر جرار مقابلہ پر تھا، اس جنگ کے دوران ایک دن آنحضرت ﷺ نے مدینہ میں اپنی نگاہ اعجاز سے دیکھا کہ جعفر کو دس بازو عطاکئے گئے ہیں جن کے ذریعہ فرشتوں کے ساتھ اڑتے پھر رہے میں آنحضرت ﷺ سخت حیران ہوئے کہ اس نظارہ کا کیا مطلب ہے اور پھر جب ان کی شہادت کی خبر مدینہ پہنچی تو عقدہ کھلا، چناچہ اس دن سے ان کو (جعفر طیار کہا جانے لگا اور ذوالجناحین کا لقب دیا گیا۔ اور ایک روایت میں یوں بھی آیا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا میں نے جعفر کو جنت کو فضاؤں میں فرشتوں کے ساتھ اڑتے دیکھا ہے۔ چناچہ اس دن سے وہ ذوالجناحین اور طیار کے لقب سے موسوم ہوگئے۔ حضرت جعفر طیار قدیم الا سلام ہیں، ان سے پہلے صرف اکتیس آدمیوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ حضرت جعفر اپنے بھائی حضرت علی بن ابی طالب سے دس سال بڑے تھے اور خلقا وخلقا آنحضرت ﷺ سے بہت مشابہ تھے ٨ ھ میں جنگ موتہ میں شہید ہوئے، اس وقت ان کی عمر اکتالیس سال کی تھی۔ پورے بدن پر تیر اور تلواروں کے نوے زخم آئے تھے حضرت جعفر طیار سے احادیث روایت کرنے والوں میں دوسرے صحابہ کے علاوہ ان کے صاحبزادے حضرت عبداللہ بھی شامل ہیں۔
Top