اسامہ کے تئیں شفقت ومحبت کا اظہار
اور ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ (ایک دن) نبی کریم ﷺ نے حضرت اسامہ ؓ (کے بچپن میں ان) کی رینٹ کو صاف کرنا چاہا (جیسا کہ بچوں کی ناک صاف کردیا کرتے ہیں) تو میں نے (اس بات کو خلاف ادب جان کر کہ میری موجودگی میں اسامہ کی رینٹ کو آنحضرت ﷺ صاف کریں) عرض کیا کہ آپ رہنے دیجئے یہ کام میں کر دوں گی آپ ﷺ نے فرمایا عائشہ! تم اسامہ سے محبت رکھو کیونکہ میں اس کو عزیز و محبوب رکھتا ہوں۔ (ترمذی)
تشریح
آنحضرت ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ کو گویا اس طرف متوجہ فرمایا کہ اگر اسامہ ؓ سے تم کو طبعا محبت و انسیت نہ بھی ہو تو بھی اس بناء پر کہ محبوب بھی محبوب ہوتا ہے اسامہ کو عزیز و محبوب رکھو کیونکہ میں اس کو عزیز محبوب رکھتا ہوں حقیقت میں کمال محبت یہی ہے کہ محبوب سے گزر کر اس کے متعلقین اور اس سے وابستہ چیزوں تک سرایت کر جائے خواہ وہ آدمی ہوں یا دیار وطن وغیرہ۔