مشکوٰۃ المصابیح - مناقب کا جامع بیان - حدیث نمبر 6227
وعن عبد الله بن عمرو قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : ما أظلت الخضراء ولا أقلت الغبراء أصدق من أبي ذر . رواه الترمذي
حضرت ابوذر کی فضیلت
اور حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو فرماتے سنا ابوذر ؓ بڑھ کر سچی زبان کے آدمی نیلگوں آسمان نے سایہ کیا اور نہ غبار آلود زمین نے ان سے بڑھ کر کر سچے آدمی کو اٹھایا۔ (ترمذی)

تشریح
حضرت ابوذر غفاری ان بزرگان صحابہ میں سے ہیں جو زہد و قناعت، فقر واستغناء اور تجرد کی زند گی گزارنے کے سبب دنیا کی ہر لذت ونعمت سے اپنے کو دور رکھتے تھے۔ ان کا ذکر پیچھے اپنے موقع پر ہوچکا ہے۔ یہاں حضرت ابوذر کے ذکر میں جو حصر ہے اس سے تاکید اور مبالغہ مراد ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ علی الا طلاق سب سے بڑھ کر سچی زبان والے تھے اور کوئی بھی شخص ان سے زیادہ سچا نہیں تھا۔ یہ وضاحت اس لئے ضروری ہے کہ حضرت ابوبکر اس امت کے صدیق ہیں اور نبی کریم ﷺ کے بعد اس امت کے سب سے افضل واعلی شخص ہیں لہٰذا یہ کہنا موزوں نہیں ہوسکتا کہ حضرت ابوذر، حضرت ابوبکر صدیق سے بھی بڑھ کر سچی زبان والے تھے اور پھر خود رسول کریم ﷺ اور انبیاء (علیہم السلام) یقینی طور پر حضرت ابوذر ؓ کہیں زیادہ سچے اور ان سے کہیں بڑھ کر سچی زبان والے تھے۔
Top