مشکوٰۃ المصابیح - مناقب کا جامع بیان - حدیث نمبر 6238
وعن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ألا إن عيبتي التي آوي إليها أهل بيتي وإن كرشي الأنصار فاعفوا عن مسيئهم واقبلوا من محسنهم . رواه الترمذي وقال هذا حديث حسن
اہل بیت اور انصار
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جان لو میرے خاص لوگ اور میرے محرم اسرار و امین کہ جن کے درمیان میں ٹھکانا حاصل کرتا ہوں میرے اہل بیت ہیں اور میرے ولی و دوست انصار ہیں۔ پس تم ان (انصار) کے خطا کاروں کی خطاؤں سے چشم پوشی کرو اور ان کے نیکو کاروں کے عذر کو قبول کرو۔ اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے۔

تشریح
لفظ عیبہ کی تفصیلی و وضاحت اول میں حضرت انس ؓ کی روایت کے تحت ہوچکی ہے اس روایت میں یہ لفظ انصار کی تعریف میں نقل ہوا ہے۔ لیکن یہ اس بات کے منافی نہیں ہے کہ ان کے علاوہ بھی کسی کی تعریف میں یہ لفظ منقول ہو خصوصا اہل بیت کی تعریف میں کہ جو اس لفظ سے بہت ہی خاص مناسبت رکھتے ہیں۔
Top