مشکوٰۃ المصابیح - یمن اور شام اور اویس قرنی کے ذکر کا باب - حدیث نمبر 6327
وعن أبي أمامة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : طوبى لمن رآني [ وآمن بي ] وطوبى لمن لم يرني وآمن بي . رواه أحمد
آنحضرت ﷺ کو بغیر ایمان لا نے والے امتیوں کی فضیلت
اور حضرت ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا مبارک باد دی ہے اس شخص کو جس نے مجھ کو دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا اور سات بار مبارک باد دی ہے اس شخص کو جس نے مجھ کو نہیں دیکھا اور پھر مجھ پر ایمان لایا، میری نبوت کی تصدیق کی۔ (احمد)

تشریح
اور سات بار مبارک باد دی ہے۔۔۔ اس سے ان امتیوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، جو آنحضرت ﷺ کی ذات پر اور آپ ﷺ کی نبوت و رسالت پر غائبانہ ایمان رکھتے ہیں۔ لیکن یہاں سات کے عدد کا تعین کس معنی میں اس کا علم اللہ اور اللہ کے رسول ہی کے سپرد کرنا پڑتا ہے ایسے یہ کہا جاسکتا ہے کہ کسی بات کو زیادہ سے زیادہ بلیغ انداز میں بیان کرنے کے لئے اور اس کی تکثیر کی خاطر چونکہ یہی سات کا عدد بابرکت مشہور و متعارف ہے اس لئے آپ ﷺ کی ذات رسالت پناہ پر ایمان بالغیب رکھنے والوں کو سات بار مبارک باد دی ہے، پس اس عدد سے تکثیر مراد لینی چاہئے نہ کہ تحدید۔
Top