مشکوٰۃ المصابیح - جن بیوع سے منع کیا گیا ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 2899
وعن أنس رضي الله عنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع العنب حتى يسود وعن بيع الحب حتى يشتد هكذا . رواه الترمذي وأبو داود عن أنس . والزيادة التي في المصابيح وهو قوله : نهى عن بيع التمر حتى تزهو إنما ثبت في روايتهما : عن ابن عمر قال : نهى عن بيع النخل حتى تزهو وقال الترمذي : هذا حديث حسن غريب
پھل اور کھیتی پکنے کے بعد ہی فروخت کی جائے
حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے انگور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ سیاہ نہ ہوجائے یعنی پک نہ جائے) اسی طرح آپ ﷺ نے غلہ کو بھی اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ سخت نہ ہوجائے (یعنی قابل انتفاع نہ ہوجائے) اس روایت کو ترمذی اور ابوداؤد نے حضرت انس ؓ سے اسی طرح نقل کیا ہے اور صاحب مصابیح نے اس روایت میں یہ الفاظ آپ ﷺ نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ خوش رنگ نہ ہوجائے جو مزید نقل کئے ہیں وہ ترمذی و ابوداؤد میں حضرت انس ؓ سے منقول نہیں ہیں بلکہ حضرت ابن عمر سے منقول ہیں اور وہ بھی اس طرح ہیں کہ حضرت ابن عمر نے کہا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ خوش رنگ نہ ہوجائے امام ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
روایت کے آخر میں مشکوۃ کے مؤلف نے مصابیح کے مؤلف حضرت امام بغوی پر دو اعتراض وارد کئے ہیں اول تو یہ کہ روایت میں مذکورہ بالا مزید الفاظ کا ناقل انہوں نے حضرت انس کو بتایا ہے جب کہ یہ الفاظ حضرت ابن عمر سے منقول ہیں دوم یہ کہ انہوں نے ان مزید الفاظ میں بیع التمر نقل کیا ہے جب کہ اصل روایت میں بیع النخل ہے۔
Top