اجارہ کا جواز
حضرت عبداللہ بن مغفل کہتے ہیں کہ حضرت ثابت بن ضحاک نے یہ بیان کیا کہ رسول کریم ﷺ نے مزارع سے منع فرمایا ہے اور اجارہ کا حکم دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس میں مضائقہ نہیں ہے (مسلم)
تشریح
مزارعت سے منع فرمایا ہے میں مزارعت سے مراد مزارعت کی وہ صورتیں ہیں جس کا عدم جواز معلوم و متعین ہے اور جن کا تذکرہ گزشتہ باب کی حدیث نمبر ٣ میں (جو حضرت حنظلہ بن قیس سے منقول ہے) کیا گیا ہے۔ ٢) اور حضرت عبداللہ بن عباس راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ بھری ہوئی سینگی کھچوائی اور سینگی کھینچنے والے کو اجرت عطاء فرمائی نیز آپ ﷺ نے اپنی ناک میں دوا ڈالی (بخاری ومسلم) تشریح اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شاخ کشی (سینگی کھینچنے) کا پیشہ اور اجارہ مباح ہے اور علاج کرنا جائز ہے۔