مشکوٰۃ المصابیح - غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان - حدیث نمبر 3028
وعن أسمر بن مضرس قال : أتيت النبي صلى الله عليه و سلم فبايعته فقال : من سبق إلى ماء لم يسبقه إليه مسلم فهو له . رواه أبو داود
کسی مباح چیز کو جو شخص پہلے حاصل کرے گا وہ اسی کی ہوجائیگی
اور حضرت اسمر بن مضرس کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ سے بیعت ہوا یعنی اسلام قبول کیا چناچہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی ایسے پانی کی طرف سبقت کرے یعنی اس پانی کو حاصل کرے) جسے کسی مسلمان نے حاصل نہ کیا ہو تو وہ اسی کا ہے ( ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جو شخص مباح پانی یعنی دریا یا تالاب وغیرہ میں سے کوئی مقدار لے لیتا ہے پانی کی وہ لی ہوئی مقدار اس شخص کی ملکیت ہوجاتی ہے اور جو پانی اس جگہ یعنی دریا وتالاب وغیرہ میں باقی رہ جاتا ہے وہ اس کی ملکیت میں نہیں آتا بلکہ وہ جوں کا توں مباح رہتا ہے اسی طرح دوسری مباح چیزیں مثلا گھاس اور لکڑی وغیرہ کا بھی یہی حکم ہے۔
Top