مشکوٰۃ المصابیح - عطایا کا بیان - حدیث نمبر 3041
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من عرض عليه ريحان فلا يرده فإنه خفيف المحمل طيب الريح . رواه مسلم (2/183) 3017 - [ 2 ] ( صحيح ) وعن أنس : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان لا يرد الطيب . رواه البخاري
خوشبودار پھول کا تحفہ واپس نہ کرو
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کو خوشبودار پھول تحفہ کے طور پر دیا جائے تو وہ اسے واپس نہ کرے کیونکہ اول تو وہ سبکسار (یعنی بہت ہلکا احسان) ہے اور دوسرے یہ کہ وہ ایک اچھی خوشبو ہے ( مسلم)

تشریح
یہی حکم کہ اسے واپس نہ کیا جائے ہر اس تحفہ کا ہے جو بظاہر کم تر ہونے کی وجہ سے زیادہ احسان نہ رکھتا ہو مگر نفع وخوشگواری کے اعتبار سے بہت مفید اور نافع ہو تاکہ جس شخص نے وہ تحفہ دیا ہے اس کی دل شکنی نہ ہو ٢) اور حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ خوشبو کے تحفے کو واپس نہیں کیا کرتے تھے ( بخاری)
Top