مشکوٰۃ المصابیح - عطایا کا بیان - حدیث نمبر 3048
وعن أسامة بن زيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من صنع إليه معروف فقال لفاعله : جزاك الله خيرا فقد أبلغ في الثناء . رواه الترمذي
محسن کے لئے دعاء اجروخیر
اور حضرت اسامہ بن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کے ساتھ کوئی احسان کیا جائے اور وہ احسان کرنے والے کے حق میں یہ دعا کرے جزاک اللہ خیرًا (یعنی اللہ تعالیٰ تجھے اس کا بہتربدلہ دے) تو اس نے اپنے محسن کی کامل تعریف کی (ترمذی)

تشریح
کامل تعریف کی یعنی اس نے اپنے محسن کے حق میں یہ دعائیہ الفاظ کہہ کر گویا اس کے تئیں ادائیگی شکر کا حق ادا کردیا کیونکہ اس نے اپنے محسن کا بدلہ اتارنے اور اس کی تعریف کرنے میں اپنے قصور و کوتاہی کا اعتراف اور اپنے عاجز ہونے کا اقرار کر کے اس کا بدلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سونپ دیا کہ اللہ تعالیٰ اسے دنیا اور آخرت میں پورا پورا اجر عطاء فرمائے اور ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اجر سے بہتر اجر کون دے سکتا ہے۔
Top