مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3139
وعنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : المرأة عورة فإذا خرجت استشرفها الشيطان . رواه الترمذي
عورت بیگانی نظروں سے چھپنے کی چیز ہے
اور حضرت ابن مسعود راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ عورت پردہ میں رہنے کی چیز ہے چناچہ جب کوئی عورت اپنے پردہ سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو مردوں کی نظر میں اچھا کر کے دکھاتا ہے ( ترمذی)

تشریح
المرأۃ عورۃ۔ کا لفظی ترجمہ ہے عورت ستر ہے یعنی جس طرح ستر (شرمگاہ) کو عام نظروں سے چھپاتی ہے اسی طرح عورت بھی ایک ایسی چیز ہے جس کو بیگانے مرد کی نظروں سے چھپ کر پردہ میں رہنا چاہئے اور جس طرح سب کے سامنے ستر کو کھولنا ایک برا فعل سمجھا جاتا ہے اسی طرح عورت کا بھی لوگوں کے سامنے آنا برا ہے۔
Top