مشکوٰۃ المصابیح - عدت کا بیان - حدیث نمبر 3332
وعن المسور بن مخرمة : أن سبيعة الأسلمية نفست بعد وفاة زوجها بليال فجاءت النبي صلى الله عليه و سلم فاستأذنته أن تنكح فأذن لها فنكحت . رواه البخاري
حاملہ کی عدت وضع حمل ہے۔
اور حضرت مسور ابن مخرمہ کہتے ہیں کہ سبیعہ اسلمیہ کے ہاں ان کے خاوند کی وفات کے کچھ دنوں ہی کے بعد ولادت ہوئی تو وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ ﷺ سے دوسرا نکاح کرنے کی اجازت مانگی آپ ﷺ نے ان کو اجازت عطا فرما دی اور انہوں نے نکاح کرلیا ( بخاری)

تشریح
سبیعہ اسلمیہ اپنے خاوند کی وفات کے وقت حاملہ تھیں چناچہ خاوند کی وفات کے چند ہی دنوں بعد ان کے ہاں ولادت ہوگئی تو آنحضرت ﷺ نے ان کو دوسرا نکاح کرنے کی اجازت عطا فرما دی۔ علماء لکھتے ہیں کہ اگر خاوند کی وفات یا طلاق کے بعد عورت کے ہاں ولادت ہوجائے تو وہ عدت سے نکل آتی ہے اور اس کے لئے دوسرا نکاح کرنا جائز ہوجاتا ہے اگرچہ ولادت یا وفات کے تھوڑی ہی دیر بعد ہو۔
Top