مشکوٰۃ المصابیح - قصاص کا بیان - حدیث نمبر 3457
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من أعان على قتل مؤمن شطر كلمة لقي الله مكتوب بين عينيه آيس من رحمة الله . رواه ابن ماجه
قاتل کی مدد کرنے والے کے بارے میں وعید
اور حضرت ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص آدھا جملہ کہہ کر بھی کسی مؤمن کے قتل میں مدد کرے کا (یعنی مثلاً اقتل پورا نہیں کہا بلکہ صرف اق کہا) تو وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان یہ لکھا ہوا ہوگا یہ اللہ کی رحمت سے ناامید ہے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
مسلمان کو قتل کرنا گناہ کی شدت و سختی میں کفر کے مشابہ ہے، اس اعتبار سے یہ جملہ یہ اللہ کی رحمت سے ناامید ہے گویا کفر کا کنایۃً پیرایہ اظہار ہے کیونکہ آیت کریمہ (اِنَّه لَا يَايْ َ سُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ ) 12۔ یوسف 87) ترجمہ۔ اللہ کی رحمت سے کافروں کی قوم ہی ناامید ہوتی ہے۔ کے بموجب اللہ کی رحمت سے نا امیدی صرف کافر کے لئے ہے۔ اس جملہ کا ماحصل یہ ہے کہ ایسا شخص قیامت کے دن مذکورہ علامت کے ذریعہ خلائق کے درمیان رسوا ہوگا۔ لیکن یہ بات ملحوظ رہنی چاہئے کہ حدیث کا مفہوم یا تو ایسے شخص کے بارے میں سخت وعید وتہدید پر محمول ہے، یا پھر اس کا محمول وہ شخص ہے جو قتل مؤمن میں معاونت کو حلال جان کر اس کا مرتکب ہو۔
Top