مشکوٰۃ المصابیح - تعزیر کا بیان - حدیث نمبر 3586
عن أبي بردة بن ينار عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا يجلد فوق عشر جلدات إلا في حد من حدود الله
بطور تعزیر زیادہ سے زیادہ کتنی سزادی جاسکتی ہے
اور حضرت ابوبردہ بن ینار نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے جو حدود مقرر کی ہیں ان میں سے دس کوڑوں سے زیادہ کی سزا نہ دی جائے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ بطور تعزیر دس سے زیادہ کوڑے مارنے کی سزا دینا جائز نہیں ہے لیکن علماء نے لکھا ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے۔ اس بارے میں فقہاء کے اختلافی اقوال ہیں کہ بطور تعزیر زیادہ سے زیادہ کتنے کوڑے مارنے کی سزا دی جاسکتی ہے؟ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام محمد کا قول یہ ہے کہ انتالیس سے زیادہ نہ ہو، جب کہ حضرت امام ابویوسف یہ فرماتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پچھتر کوڑے ہوسکتے ہیں، البتہ کم سے کم تعداد کے بارے میں تین کوڑے پر سب کا اتفاق ہے، اسی طرح اس مسئلہ پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ تعزیر میں جو کوڑے مارے جائیں ان کی تعداد حد میں مارے جانے والی تعداد تک نہ پہنچے لیکن سختی وشدت میں اس سے بھی بڑھ جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
Top