مشکوٰۃ المصابیح - تعزیر کا بیان - حدیث نمبر 3589
وعن عمر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : إذا وجدتم الرجل قد غل في سبيل الله فأحرقوا متاعه واضربوه . رواه الترمذي وأبو داود وقال الترمذي : هذا حديث غريب هذا الباب خال من الفصل الثالث
مال غنیمت میں خیانت کرنے والے کی سزا
اور حضرت عمر فاروق راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم کسی ایسے شخص کو پکڑو جس نے اللہ کی راہ میں خیانت کی ہو (یعنی اس نے مال غنیمت کی تقسیم سے پہلے اس میں سے کچھ چرا لیا ہو) تو اس کا مال و اسباب جلا ڈالو اور اس کی پٹائی کرو۔ (ابو داؤد، ترمذی) اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
اس کا مال و اسباب جلا ڈالو کے بارے میں علماء کے اختلافی اقوال ہیں، بعض حضرات تو یہ فرماتے ہیں کہ جو شخص مال غنیمت میں سے کچھ چرائے بطور سزا اس کا مال و اسباب جلانا جائز نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ حکم کہ اس کا مال و اسباب جلا ڈالو اسلام سے ابتدائی زمانہ میں نافذ تھا مگر بعد میں منسوخ قرار دے دیا گیا۔ یا یہ کہ یہ ارشاد دراصل تغلیط اور تشدید پر محمول ہے حضرت امام احمد نے اس حکم کو اس کے ظاہری معنی پر محمول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص کا تمام مال و اسباب جلا دیا جائے۔ البتہ اگر اس کے سامان میں قرآن کریم، ہتھیار اور جانور بھی ہوں تو ان کو نہ جلایا جائے، نیز بطریق تعزیر اس کی پٹائی کی جائے اور یہ بات پہلے بیان کی چکی ہے کہ مال غنیمت کی چوری کرنے والا قطع ید کا سزا وار نہیں ہوتا۔
Top