مشکوٰۃ المصابیح - شراب کی حقیقت اور شراب پینے والے کے بارے میں وعید کا بیان - حدیث نمبر 3604
عن أم سلمة قالت : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن كل مسكر ومقتر . رواه أبو داود
ہر مسکر ومفتر چیز حرام ہے
حضرت ام سلمہ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ہر اس چیز (کو کھانے پینے) سے منع فرمایا ہے جو نشہ آور اور مفتر ہو۔ (ابو داؤد)

تشریح
نہایہ میں لکھا ہے کہ مفتر اس چیز کو کہتے ہیں جس کو پینے سے قلب و دماغ میں گرمی سرایت کر جائے اور ان اعضاء ریئسہ میں فتور یعنی ضعف واضمحلال پیدا ہوجائے چناچہ افتراء الرجل کسی شخص کے بارے میں اس وقت کہا جاتا ہے جب کہ اس کی پلکیں کمزور ہوجاتی ہیں اور گوشہ چشم مضمحل ہوجاتا ہے جیسے جو شخص بہت بوڑھا ہوجاتا ہے اس کی پلکیں کمزور ہوجاتی ہیں یا ٹوٹ ٹوٹ کر گرتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے آنکھیں چندھیائی سی رہتی ہیں۔ اس ارشاد گرامی سے بیخ (خراسانی اجوائن یا بھنگ) اور دوسری مغیرات اور مفتر چیزوں کی حرمت پر استدلال کی جاتا ہے۔
Top