مشکوٰۃ المصابیح - حکام کو تنخواہ اور ہدایا تحائف دینے کا بیان - حدیث نمبر 3680
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ما أعطيكم ولا أمنعكم أنا قاسم أضع حيث أمرت . رواه البخاري
بار گاہ رسالت سے مال کی تقسیم
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میں نہ تو تمہیں عطا کرتا ہوں اور نہ تمہیں محروم رکھتا ہوں، میں تو صرف بانٹنے والا ہوں کہ جس جگہ مجھے رکھنے کا حکم دیا گیا ہے میں وہاں رکھ دیتا ہوں۔ (بخاری)

تشریح
آنحضرت ﷺ نے صحابہ کے درمیان مال تقسیم کرتے ہوئے مذکورہ بالا جملے ارشاد فرمائے تاکہ وہ تقسیم و کمی بیشی کی وجہ سے اپنے دل میں کوئی خیال نہ لائیں، چناچہ (ما اعطیکم) الخ کا مطلب یہ ہے کہ نہ عطا کرنا میرے بس میں ہے اور نہ تمہیں محروم رکھنا میرے اختیار میں ہے کہ اگر میں کسی کو کچھ دیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں نے اپنی خواہش اور اپنی مرضی سے اس کو دیا ہے یا اگر کسی کو نہیں دیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میرا دل اس کی طرف متوجہ نہیں ہوا۔ اس لئے میں نے اس کو نہیں دیا، بلکہ میں صرف بانٹنے والا ہوں اس لئے جو کچھ بھی دیتا ہوں یا نہیں دیتا ہوں یہ سب اللہ تعالیٰ کے حکم کی بنا پر ہے، جہاں اور جس کو دینے کا مجھے حکم دیا گیا ہے وہاں اور اس کو دیتا ہوں اور جہاں اور جس کو نہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے میں وہاں اور اس کو نہیں دیتا۔
Top