مشکوٰۃ المصابیح - جزیہ کا بیان - حدیث نمبر 3937
وعن أنس قال : بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم خالد بن الوليد إلى أكيدر دومة فأخذوه فأتوا به فحقن له دمه وصالحه على الجزية . رواه أبو داود
جزیہ پر صلح
اور حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے حضرت خالد بن ولید ؓ کو اکیدر دومہ کے مقابلے پر بھیجا، چناچہ حضرت خالد ؓ اور ان کے ساتھیوں نے اس کو پکڑ لیا اور آنحضرت ﷺ کی خدمت میں لے آئے، آنحضرت ﷺ نے اس کا خون معاف کردیا اور جزیہ پر اس سے صلح کرلی۔ ( ابوداو د)

تشریح
اکیدر الف کے پیش، کاف کے زیر یا کے جزم اور دال کے زیر کے ساتھ۔ دومہ کا بادشاہ تھا اور دومہ ایک شہر کا نام تھا۔ جو شام میں تبوک کے پاس واقع تھا اکیدر ایک نصرانی (عیسائی) تھا اس کے بارے میں آحضرت ﷺ نے یہ حکم دیا تھا کہ اس کو قتل نہ کیا جائے بلکہ زندہ پکڑ کر میرے پاس لایا جائے۔ چناچہ جب اس کو دربار رسالت میں لایا گیا آپ ﷺ نے اس پر جز یہ مقرر کیا۔ پھر بعد میں اللہ تعالیٰ نے اس کو ہدایت بخشی اور وہ کامل مسلمان ہوگیا۔
Top