مشکوٰۃ المصابیح - یہودیوں کو جزیرۃ العرب سے نکال دینے کا بیان - حدیث نمبر 3953
وعن ابن عباس أن رسول الله صلى الله عليه و سلم أوصى بثلاثة : قال : أخرجوا المشركين من جزيرة العرب وأجيزوا الوفد بنحو ما كنت أجيزهم . قال ابن عباس : وسكت عن الثالثة أو قال : فأنسيتها
مشرکین کو جزیرۃ العرب سے جلا وطن کردینے کیلئے آنحضرت ﷺ کی وصیت
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ( وفات کے وقت) تین باتوں کی وصیت کی چناچہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ مشرکوں کو جزیرۃ العرب ( یعنی مکہ اور مدینہ سے باہر نکال دینا اور قاصدوں اور ایلچیوں کے ساتھ وہی سلوک کرنا جو میں کیا کرتا تھا ( یعنی وہ جب تک تمہارے پاس رہیں ان کی دیکھ بھال کرنا اور انہیں ان کی ضروریات زندگی مہیّا کرنا)۔ راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے تیسری بات سے خاموشی اختیار کی، یا حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ تیسری بات کو میں بھول گیا ہوں۔ (بخاری ومسلم )

تشریح
قاضی عیاض کہتے ہیں کہ احتمال ہے کہ وہ تیسری بات آنحضرت ﷺ کا یہ ارشاد ہو کہ لاتتخذوا قبری وثنا یعبد یعنی میری قبر کو بت ( کی طرح) نہ قرار دینا جس کی پوجا کی جائے۔ اس ارشاد کو امام مالک نے اپنی کتاب مؤطا میں نقل کیا ہے۔
Top