مشکوٰۃ المصابیح - آرزوئے موت اور موت کو یاد رکھنے کی فضیلت کا بیان - حدیث نمبر 1576
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا يتمنى أحدكم الموت ولا يدع به من قبل أن يأتيه إنه إذا مات انقطع أمله وإنه لا يزيد المؤمن عمره إلا خيرا . رواه مسلم
موت کی آرزو نہ کرو
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص نہ (تو دل سے) موت کی آرزو کرے اور (زبان سے) موت کی دعا مانگے قبل اس کے کہ اس کی موت آئے۔ کیونکہ انسان جب مرجاتا ہے تو (بھلائی کی زیادتی کے لئے) اس کی امیدیں منقطع ہوجاتی ہیں اور مؤمن کی عمر کی درازی اس کی بھلائی ہی میں زیادتی کرتی ہے۔ (مسلم)

تشریح
ظاہر ہے کہ جب انسان کی زندگی ختم ہوجاتی ہے تو نیکی و بھلائی کی راہیں بھی منقطع ہوجاتی ہیں کیونکہ اگر زندگی ہوگی تو اعمال نیک ہوں گے اور جب اعمال نیک ہوں گے تو سعادت بھلائی میں زیادتی ہی زیادت ہوگی اسی لئے فرمایا گیا کہ بندہ مؤمن کی زندگی جب دراز ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے اس کی بھلائی وسعادت میں زیادتی ہوتی ہے کیونکہ بندہ مؤمن بلاء و مصیبت پر صبر کرتا ہے نعمتوں کا شکر ادا کرتا ہے، تقدیر الٰہی سے راضی رہتا ہے اور اللہ تعالیٰ و رسول اللہ ﷺ کے احکام کی فرمانبرداری کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کا ثواب بڑھتا ہی جاتا ہے۔
Top