مشکوٰۃ المصابیح - جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ کا بیان - حدیث نمبر 1645
وعن عائشة رضي الله عنها عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : ما من ميت تصلي عليه أمة من المسلمين يبلغون مائة كلهم يشفعون له : إلا شفعوا فيه . رواه مسلم
نماز جنازہ میں سو آدمیوں کے شریک ہونے کا ثواب
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس میت کی نماز جنازہ مسلمانوں کی ایک ایسی جماعت پڑھے جس کی تعداد سو تک پہنچ جائے اور یہ جماعت میت کے لئے شفاعت کرے (یعنی دعاء مغفرت کرے) تو اس کی شفاعت قبول کی جاتی ہے (یعنی میت کی مغفرت ہوجاتی ہے۔ (مسلم)

تشریح
پہلی حدیث میں چالیس آدمیوں کے نماز جنازہ پڑھنے کا ثواب بیان کیا گیا ہے جب کہ دوسری حدیث میں سو آدمیوں کی جماعت کا ذکر فرمایا جا رہا ہے۔ چناچہ علماء اس اختلاف کی وجہ یہ لکھتے ہیں کہ پہلے سو آدمیوں کی شرکت کی فضیلت نازل ہوئی ہوگی پھر بعد میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے حال پر رحم فرماتے ہوئے یہ تعداد کم کر کے چالیس آدمیوں کی شرکت کی فضیلت بیان فرمائی نیز یہ بھی احتمال ہے کہ ان حدیثوں میں چالیس اور سو سے خاص طور پر یہی دونوں عدد نہ ہوں بلکہ ان سے کثرت جماعت مراد ہو۔
Top