مشکوٰۃ المصابیح - جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ کا بیان - حدیث نمبر 1666
وعن جعفر بن محمد عن أبيه أن الحسن بن علي كان جالسا فمر عليه بجنازة فقام الناس حتى جاوزت الجنازة فقال الحسن : إنما مر بجنازة يهودي وكان رسول الله صلى الله عليه و سلم على طريقها جالسا وكره أن تعلوا رأسه جنازة يهودي فقام . رواه النسائي
آنحضرت ﷺ یہودی کا جنازہ دیکھ کر کیوں کھڑے ہوئے؟
حضرت جعفر بن محمد (رح) (یعنی حضرت جعفر صادق) اپنے والد مکرم (حضرت محمد باقر (رح) ) سے یہ روایت کرتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) حضرت علی ؓ (ایک جگہ) بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کے سامنے سے جنازہ لے جایا گیا، وہ لوگ (جنہیں اس مسئلہ کی منسوخی کا علم نہیں ہوا تھا جنازہ دیکھ کر) کھڑے ہوئے تھے اور اس وقت تک کھڑے رہے جب تک کہ جنازہ گزر نہیں گیا، حضرت حسن نے ان سے فرمایا کہ اصل بات یہ ہے کہ جب ایک یہودی کا جنازہ لے جایا جا رہا تھا تو اس وقت رسول کریم ﷺ راستہ پر بیٹھے ہوئے تھے آپ ﷺ نے اسے پسند نہیں کیا کہ یہودی کا جنازہ آپ ﷺ کے سر مبارک سے اونچا ہوا لہٰذا آپ کھڑے ہوگئے۔ (نسائی)

تشریح
حضرت حسن کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ یہودی کے جنازہ کو دیکھ کر جو کھڑے ہوئے تھے تو اس کی وجہ میت کا احترام نہیں تھا بلکہ اصل حقیقت تو یہ تھی کہ آپ ﷺ نے یہ بات پسند نہیں کی کہ ایک یہودی کا جنازہ آپ کے سر مبارک سے اونچا ہو گویا حضرت حسن ؓ نے اپنے اس ارشاد کے ذریعہ ان لوگوں پر اعتراض کیا جو جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوئے تھے۔ ابھی اس سے پہلے جو حدیث گزری ہے اس سے تو معلوم ہوا کہ حضرت حسن نہ صرف یہ کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے بلکہ انہوں نے حضرت ابن عباس پر اس لئے اعتراض کیا کہ وہ جنازہ دیکھ کر کھڑے نہیں ہوئے تھے اور یہاں اس حدیث میں یہ بیان کیا جا رہا ہے کہ جو لوگ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے حضرت حسن نے ان پر اعتراض کیا۔ لہٰذا اس اختلاف کے بارے میں محدثین رحمہم اللہ لکھتے ہیں کہ یہ واقعہ جو یہاں بیان کیا جا رہا ہے اس واقعہ کے بعد کا ہے جو اس سے پہلی حدیث میں بیان کیا گیا ہے پہلے چونکہ حضرت حسن کو منسوخی کا علم نہیں ہوا تھا اس لئے انہوں نے حضرت عباس پر اعتراض کیا۔ مگر جب بعد میں تحقیق و جستجو کے بعد یہ ثابت ہوگیا کہ آنحضرت ﷺ مذکورہ بالا وجہ سے یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے تھے اور یہ کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوجانے کا حکم اب منسوخ ہوگیا ہے تو انہوں نے اس موقع پر اعتراض کیا جو جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے تھے۔ بہر حال جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوجانے کی اور بھی کئی وجوہ ہیں۔ مثلاً یہ کہ بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ آپ ڈر اور عبرت کی وجہ سے جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوجاتے تھے کبھی ملائکہ کی تعظیم پیش نظر کھڑے ہوجاتے تھے جو جنازہ کے ساتھ ہوتے تھے کبھی آپ اس لئے بھی کھڑے ہوجاتے تھے کہ آپ جنازہ کو اپنے سر مبارک سے بلند ہونا پسند نہیں فرماتے تھے۔ شیخ عبدا الحق محدث دہلوی (رح) نے لکھا ہے کہ یہ حدیث منقطع ہے کیونکہ حضرت امام باقر حضرت حسن کے زمانے میں نہیں تھے۔
Top