مشکوٰۃ المصابیح - جن چیزوں میں زکوۃ واجب ہوتی ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 1808
عن علي أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : ليس في الخضراوات صدقة ولا في العرايا صدقة ولا في أقل من خمسة أوسق صدقة ولا في العوامل صدقة ولا في الجبهة صدقة . قال الصقر : الجبهة الخيل والبغال والعبيد . رواه الدارقطني
ترکاریوں اور عاریت کے درختوں میں زکوٰۃ نہیں
حضرت علی ؓ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ترکاریوں میں عاریت کے درختوں میں پانچ وسق سے کم میں، کام کاج کے جانوروں میں اور جبہہ میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے صقر (رح) کہتے ہیں کہ جبہہ سے گھوڑا، خچر اور غلام مراد ہے۔ (دارقطنی)

تشریح
ترکاریوں اور سبزیوں کی زکوٰۃ کے بارے میں پوری تفصیل باب کے بالکل شروع میں بیان کی جا چکی ہے۔ عرایا عریۃ کی جمع ہے عریۃ کھجور کے اس درخت کو کہتے ہیں جسے اس کا مالک کسی محتاج و ضرورت مند کو بطور عاریت دے دیتا ہے اور پورے سال کی کھجوروں کو اس کی ملکیت بنا دیتا ہے تاکہ وہ ان کھجوروں سے اپنی احتیاج و ضرورت کو ختم کرسکتے چناچہ ایسی کھجوروں کے بارے میں فرمایا جا رہا ہے کہ ان میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے کیونکہ وہ وجوب زکوٰۃ سے پہلے ہی اپنے مالک کی ملکیت سے نکل جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ حدیث بالا میں جن چیزوں کی زکوٰۃ کے بارے میں فرمایا گیا ہے ان سب کا تفصیلی ذکر گزشتہ صفحات میں مختلف مقام پر بیان کیا جا چکا ہے۔
Top