مشکوٰۃ المصابیح - فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشی زندگی - حدیث نمبر 2356
وعن أبي أيوب قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : من فرق بين والدة وولدها فرق الله بينه وبين أحبته يوم القيامة . رواه الترمذي والدارمي (2/264) 3362 - [ 21 ] ( ضعيف ) وعن علي رضي الله عنه قال : وهب لي رسول الله صلى الله عليه و سلم غلامين أخوين فبعث أحدهما فقال لي رسول صلى الله عليه و سلم : يا علي ما فعل غلامك ؟ فأخبرته . فقال : رده رده . رواه الترمذي وابن ماجه (2/264) 3363 - [ 22 ] ( لم تتم دراسته ) وعنه أنه فرق بين جارية وولدها فنهاه النبي صلى الله عليه و سلم عن ذلك فرد البيع . رواه أبو داود منقطعا
جنبی کے ساتھ مصافحہ۔
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ جنبی تھے نبی اکرم ﷺ مدینے کے کسی راستے میں انہیں ملے، تو وہ چپکے سے نکل لیے، نبی اکرم ﷺ نے ان کو غائب پایا، جب وہ آئے تو آپ ﷺ نے پوچھا: ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟ ، کہا: اللہ کے رسول! آپ سے ملاقات کے وقت میں جنبی تھا، اور بغیر غسل کئے آپ کی محفل میں بیٹھنا مجھے اچھا نہیں لگا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مومن ناپاک نہیں ہوتا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الغسل ٢٣ (٢٨٣)، صحیح مسلم/الحیض ٢٩ (٣٧١)، سنن ابی داود/الطہارة ٩٢ (٢٣١)، سنن الترمذی/الطہارة ٨٩ (١٢١)، سنن النسائی/الطہارة ١٧٢ (٢٧٠)، (تحفة الأشراف: ١٤٦٤٨)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٢٣٥، ٢٨٢، ٤٧١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنبی ہونے سے مومن کا جسم اس طرح ناپاک نہیں ہوتا کہ کوئی اسے ہاتھ سے چھولے تو ہاتھ ناپاک ہوجائے، بلکہ اس کی ناپاکی حکمی ہوتی ہے عینی نہیں۔
Top