مشکوٰۃ المصابیح - جن لوگوں کو زکوۃ کا مال لینا اور کھانا حلال نہیں ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 1817
عن أنس قال : مر النبي صلى الله عليه و سلم الله عليه وسلم بتمرة في الطريق فقال : لولا أني أخاف أن تكون من الصدقة لأكلتها
آنحضرت ﷺ کو زکوٰۃ کا مال کھانا حرام تھا
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم ﷺ ایک کھجور کے پاس سے گزرے جو راستے میں پڑی ہوئی تھی، آپ ﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا کہ اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ یہ کھجور زکوٰۃ کی ہوگی تو میں اللہ کی نعمت کی تعظیم کے پیش نظر اسے اٹھا کر ضرور کھا لیتا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے کئی مسئلے مستنبط ہوتے ہیں۔ (١) آنحضرت ﷺ کو زکوٰۃ کا مال کھانا حرام تھا چناچہ علماء لکھتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے حق میں مطلقاً صدقہ کا مال حرام تھا کہ خواہ صدقہ واجب (یعنی زکوٰۃ وغیر) کا مال ہو یا صدقہ نافلہ کا آپ ﷺ اسے اپنے استعمال میں نہیں لاسکتے تھے۔ (٢) بنی ہاشم کے لئے صدقہ واجبہ لینا اور اسے استعمال کرنا تو حرام ہے لیکن صدقہ نافلہ حرام نہیں ہے (٣) راستے میں پڑی ہوئی کسی ایسی چیز کو اٹھا کر کھا لینا یا اسے اپنے استعمال میں لے آنا جائز ہے خواہ وہ مقدار و تعداد میں بہت تھوڑی ہو اور یہ گمان ہو کہ اس کا مالک اسے تلاش نہیں کرے گا۔ (٤) بندہ مومن کے لئے یہ بات اولیٰ اور افضل ہے کہ وہ ہر اس چیز سے اجتناب و پرہیز کرے جس میں حرمت کا ذرا بھی شبہ ہو۔
Top