مشکوٰۃ المصابیح - خرچ کرنے کی فضیلت اور بخل کی کراہت کا بیان - حدیث نمبر 1856
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ما من يوم يصبح العباد فيه إلا ملكان ينزلان فيقول أحدهما : اللهم أطع منفقا خلفا ويقول الآخر : اللهم أعط ممسكا تلفا
سخی کے لئے فرشتوں کی دعا اور بخیل کے لئے بد دعا
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا روزانہ صبح کے وقت دو فرشتے اترتے ہیں ان میں سے ایک فرشتہ تو سخی کے لئے یہ دعا کرتا ہے کہ اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بدل عطا فرما یعنی جو شخص جائز جگہ اپنا مال خرچ کرتا ہے اس کو بہت زیادہ بدلہ عطا فرما بایں طور کہ یا تو دنیا میں اسے خرچ کرنے سے کہیں زیادہ مال دے دے یا آخرت میں اجر وثواب عطا فرما اور دوسرا فرشتہ بخیل کے لئے بد دعا کرتا ہے کہ اے اللہ! بخیل کو تلف (نقصان) دے اور یعنی جو شخص مال و دولت جمع کرتا ہے اور جائز جگہ خرچ نہیں کرتا بلکہ بےمحل اور بےمصرف خرچ کرتا ہے تو اس کا مال تلف و ضائع کر دے۔ (بخاری ومسلم)
Top