مشکوٰۃ المصابیح - صدقہ کی فضیلت کا بیان - حدیث نمبر 1916
وعن عائشة أنهم ذبحوا شاة فقال النبي صلى الله عليه و سلم : ما بقي منها ؟ قالت : ما بقي منها إلا كتفها قال : بقي كلها غير كتفها . رواه الترمذي وصححه
نصائح نبوی ﷺ
حضرت عائشہ ؓ روای ہیں کہ ایک مرتبہ صحابہ نے یا اہل بیت نے ایک بکری ذبح کی، جب اس کا گوشت تقسیم ہوچکا تو آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اس میں سے کیا باقی رہ گیا ہے؟ حضرت عائشہ ؓ نے عرض کیا کہ بجز شانہ کے اور کچھ باقی نہیں رہا یعنی اس کا سب گوشت تقسیم کردیا ہے صرف شانہ باقی رہ گیا ہے۔ آپ ﷺ بجز شانہ کے اور سب باقی ہے۔ (امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے)

تشریح
بجز شانہ کے اور سب باقی ہے۔ کا مطلب یہ ہے کہ اصل میں تو گوشت کا وہی حصہ باقی ہے جو لوگوں کو تقسیم کردیا گیا بایں طور کہ آخرت میں اس کا ثواب محفوظ اور ثابت ہوگیا اس کے بر خلاف جو حصہ گھر میں موجود رہ گیا ہے وہ فانی ہے گویا اس آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے۔ آیت (مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللّٰهِ بَاقٍ ) 16۔ النحل 46)۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ فانی ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے۔
Top