مشکوٰۃ المصابیح - بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے جو چیز خرچ کرسکتی ہے اس کا بیان - حدیث نمبر 1945
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذ أنفقت المرأة من طعام بيتها غير مفسدة كان لها أجرها بما أنفقت ولزوجها أجره بما كسب وللخازن مثل ذلك لا ينقص بعضهم أجر بعض شيئا
بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے خرچ کرسکتی ہے
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب کوئی عورت اپنے گھر کھانے میں سے صدقہ دیتی ہے بشرطیکہ وہ اسراف نہیں کرتی تو اسے اس کے خرچ کرنے کا ثواب ملتا ہے اور اس کے شوہر کو مال کمانے کی وجہ سے ثواب ملتا ہے اور داروغہ (مطبخ کے نگران) کو بھی ایسا ہی ثواب ملتا ہے (جیسا کہ مالک کو ثواب ملتا ہے) اور ان میں سے کسی کے ثواب میں دوسرے کے ثواب کی وجہ سے کمی نہیں ہوتی (یعنی ہر ایک کو پورا ثواب ملتا ہے) (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ شوہر نے بیوی کو اپنے مال سے صدقہ و خیرات کرنے کی اجازت دے رکھی ہو خواہ اس نے صراحۃً اجازت دی ہو یا دلالۃً۔ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اہل حجاز کا یہ معمول تھا کہ انہوں نے اپنی مہمان نوازی اور سخاوت کے پیش نظر اپنی بیویوں اور اپنے خدمت گاروں (مثلا داروغہ مطبخ وغیرہ) کو یہ اجازت دے رکھی تھی کہ وہ مہمانوں کی بھر پور ضیافت کریں اور فقراء و مساکین نیز پڑوس کے لوگوں کو کھانا وغیرہ کھلا دیا کریں، چناچہ آنحضرت ﷺ اس ارشاد گرامی کے ذریعے اپنی امت کو ترغیب دلائی کہ یہ نیک اور اچھی عادت اختیار کریں۔
Top