مشکوٰۃ المصابیح - نفل روزہ کا بیان - حدیث نمبر 2052
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : ما رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم صائما في العشر قط . رواه مسلم
ذی الجہ کے عشرہ اول میں روزہ رکھنے کا مسئلہ
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو عشرہ میں روزہ رکھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا۔ (مسلم)

تشریح
عشرہ سے مراد ذی الحجہ کا عشرہ اول یعنی یکم تاریخ سے دس تاریخ تک کا عرصہ مراد ہے اس حدیث سے بظاہر تو یہ مفہوم ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اس عشرہ میں کبھی روزہ نہیں رکھا ہے جب کہ ایک روایت میں منقول ہے کہ اس عشرہ میں ہر دن (علاوہ دسویں تاریخ کے یعنی پہلی تاریخ سے نویں تاریخ تک کے روزے کا ثواب ایک سال کے روزہ کے ثواب کے برابر ہے اور اس عشرہ کی ہر رات میں عبادت الٰہی کے لئے جاگنا شب قدر میں عبادت کے لئے جاگنے کے ثواب کے برابر ہے لہٰذا حضرت عائشہ ؓ کی مذکورہ بالا روایت کی مراد کے بارے میں علماء لکھتے ہیں کہ یہاں حضرت عائشہ ؓ نے اپنے علم کی نفی کی ہے کہ میں نے آپ ﷺ کو روزہ رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ہے اور ظاہر ہے کہ حضرت عائشہ ؓ کا نہ دیکھنا اس بات کی دلیل نہیں کہ آپ ﷺ نے روزہ نہ رکھا ہو ہوسکتا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اس عشرہ میں روزہ رکھا ہو اور حضرت عائشہ ؓ کو اس کا علم نہ ہوا ہو، یا پھر آخری درجہ میں یہ احتمال بھی ہوسکتا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اس عشرہ کے روزے کا مذکورہ بالا ثواب تو بیان فرمایا مگر خود آپ ﷺ کو اس عشرہ میں روزہ رکھنے کا اتفاق نہ ہوا ہو۔
Top