مشکوٰۃ المصابیح - نفل روزہ کا بیان - حدیث نمبر 2077
وعن جابر بن سمرة قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يأمر بصيام يوم عاشوراء ويحثنا عليه ويتعاهدنا عنده فلما فرض رمضان لم يأمرنا ولم ينهنا عنه ولم يتعاهدنا عنده . رواه مسلم
فرضیت رمضان سے قبل عاشوراء کے روزے کی زیادہ تاکید تھی
حضرت جابربن سمرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ پہلے ہمیں یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے اس کی ترغیب دلاتے تھے اور اس دن کے آنے کے وقت ہماری خبر گیری کرتے تھے یعنی عاشورہ کا دن جب نزدیک آتا تو اس کے روزہ رکھنے کی نصیحت فرمایا کرتے تھے مگر جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو نہ آپ ﷺ نے ہمیں اس دن روزہ رکھنے کا حکم فرمایا اور نہ اس سے منع کیا اور نہ ہی اس دن کے آنے کے وقت ہماری خبر گیری کی۔ (مسلم)

تشریح
لفظ یا مرنا مشکوۃ کے اکثر نسخوں میں نا کے بغیر یعنی صرف یامر ہے مگر صحیح مسلم میں یا مرنا ہی منقول ہے۔
Top