مشکوٰۃ المصابیح - نفل روزہ کا بیان - حدیث نمبر 2082
وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه و سلم : كان يصوم يوم الاثنين والخميس . فقيل : يا رسول الله إنك تصوم يوم الاثنين والخميس . فقال : إن يوم الاثنين والخميس يغفر الله فيهما لكل مسلم إلا ذا هاجرين يقول : دعهما حتى يصطلحا . رواه أحمد وابن ماجه
پیر اور جمعرت کی فضیلت کیون؟
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ پیر اور جمعرات کے دن روزہ رکھا کرتے تھے چناچہ آپ ﷺ سے عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ آپ ﷺ پیر اور جمعرات کے دن اکثر روزہ رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا پیر اور جمعرات وہ دن ہیں جس میں اللہ رب العزت ہر مسلمان کی بخشش کرتا ہے علاوہ ان دو لوگوں کے جو ترک تعلقات کئے ہوئے ہیں چناچہ اللہ تعالیٰ (ان کے بارے میں ان فرشتوں سے جو آثار مغفرت ظاہر ہونے کے وقت برائیوں کو مٹانے پر مامور ہوتے ہیں) فرماتا ہے کہ انہیں چھوڑ دو تاوقتیکہ یہ آپس میں صلح کرلیں اس کے بعد ان کی مغفرت ہوگی۔ (احمد، ابن ماجہ)

تشریح
گویا آپ ﷺ نے سوال کے پیش نظر ان دونوں دنوں کی بزرگی و فضیلت ظاہر فرمائی کہ میں اس بزرگی و فضیلت کے پیش نظر اور اللہ تعالیٰ کی رحمت عام اور اس کی طرف سے مغفرت و بخشش کے کی نعمت عظمی کے شکر کے طور پر ان دونوں دنوں میں روزہ رکھتا ہوں۔
Top