مشکوٰۃ المصابیح - اختلافات قرأت ولغات اور قرآن جمع کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2239
مصحف کے بوسیدہ اوراق کا مسئلہ
اس بارے میں علماء کا اختلاف ہے کہ مصحف (قرآن کریم) کے ان پرانے اور بوسیدہ اوراق کا کیا جائے جن سے فائدہ نہ اٹھایا جاسکتا ہو یعنی ان میں پڑھنا اور تلاوت کرنا ممکن نہ رہا۔ آیا انہیں جلا دینا اولی ہے یا دھو ڈالنا۔ چناچہ بعض حضرات تو فرماتے ہیں کہ ان اوراق کو جلا دینا بہتر ہے کیونکہ جلا دینے کی صورت میں کلام اللہ کی ذلت وبے حرمتی کی کسی بھی صورت کے واقع ہونے کا مکان نہیں رہتا۔ بخلاف دھونے کہ اس کا دھو ون زمین پر بہتا ہے اور پیروں کے نیچے پڑتا ہے۔ بعض علماء کا قول ہے کہ دھونا اولیٰ ہے اور اس کا دھو ون پاک جگہ میں ڈالا جائے بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ اس کا پانی پی لیا جائے کیونکہ وہ ہر مرض کی دوا اور سینہ کی علتوں کی شفاء ہے۔،
Top