مشکوٰۃ المصابیح - تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان - حدیث نمبر 2338
وعن أبي سعيد وأبي هريرة رضي الله عنهما قالا : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من قال : لا إله إلا الله والله أكبر صدقه ربه قال : لا إله إلا أنا وأنا أكبر وإذا قال : لا إله إلا الله وحده لا شريك له يقول الله : لا إله إلا أنا وحدي لا شريك لي وإذا قال : لا إله إلا الله له الملك وله الحمد قال : لا إله إلا أنا لي الملك ولي الحمد وإذا قال : لا إله إلا الله ولا وحول ولا قوة إلا بالله قال : لا إله إلا أنا لا حول ولا قوة إلا بي وكان يقول : من قالها في مرضه ثم مات لم تطعمه النار . رواه الترمذي وابن ماجه
لا الہ اللہ کی عظمت
حضرت ابوسعید ؓ اور حضرت ابوہریرہ ؓ دونوں کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص یہ کہتا ہے لا الہ واللہ اکبر (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بہت بڑا ہے) تو اس کا رب اس کو سچا کرتا ہے (یعنی اللہ تعالیٰ اسے اس اقرار و اعتقاد پر قائم رکھتا ہے اور ان اقوال کو قبول فرماتا ہے) اور اس کے کہنے کے موافق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لا الہ الا انا وانا اکبر بیشک میرے سوا کوئی معبود نہیں اور میں بہت بڑا ہوں جب وہ شخص یہ کہتا ہے لا الہ الا للہ وحدہ لا شریک لہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ تو اللہ فرماتا ہے لا الہ الا انا لی الملک ولی الحمد۔ بیشک میرے سوا کوئی معبود نہیں میرے ہی لئے بادشاہت اور میرے ہی لئے تعریف اور جب وہ شخص یہ کہتا ہے کہ لا الہ الا اللہ ولا حول ولاقوۃ الا باللہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گناہوں سے بچنا اور طاعت کی قوت پانا اللہ ہی کی مدد سے ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لا الہ الا انا ولاقوۃ الا بی بیشک میرے سوا کوئی معبود نہیں، گناہوں سے بچنا اور طاعت کی قوت پانا میری ہی مدد سے ہے۔ نیز نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ جو شخص ان (مذکورہ بالا) کلمات کو اللہ تعالیٰ کے جواب کے علاوہ اپنی بیماری میں کہتا رہے اور پھر مرجائے تو اسے (دوزخ کی) آگ نہیں جلائے گی یعنی وہ دوزخ کے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ (ترمذی، وابن ماجہ)
Top