مشکوٰۃ المصابیح - استغفار وتوبہ کا بیان - حدیث نمبر 2381
وعن أنس عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قرأ ( هو أهل التقوى وأهل المغفرة ) قال : قال ربكم أنا أهل أن أتقى فمن اتقاني فأنا أهل أن أغفر له . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي
شرک سے بچنے والے کو بخشش کی بشارت
حضرت انس ؓ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے یہ آیت پڑھی (هُوَ اَهْلُ التَّقْوٰى وَاَهْلُ الْمَغْفِرَةِ ) 74۔ المدثر 56) وہی صاحب تقویٰ ہے اور صاحب بخشش ہے پھر آپ ﷺ نے اس کی تفسیر کے سلسلہ میں فرمایا کہ تمہارا پروردگار فرماتا ہے کہ میری شان کا تقاضا یہ ہے کہ لوگ میرے ساتھ کسی کو شریک کرنے سے پرہیز کریں لہٰذا جو شخص شرک سے بچتا ہے تو پھر میرے لائق یہی ہوتا ہے کہ میں اسے بخش دوں۔ (ترمذی، ابن ماجہ، دارمی) مذکورہ بالا آیت کا مضمون اس آیت کے مضمون کی مانند ہے۔ آیت (اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِه وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَا ءُ ) 4۔ النساء 116)۔ اللہ تعالیٰ اس بات کو معاف نہیں کرتا کہ اس اس کے ساتھ کسی کو شریک کیا جائے اس شرک کے علاوہ ہر گناہ کو جس کے لئے چاہے معاف کردیتا ہے۔
Top