مشکوٰۃ المصابیح - صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2440
وعن بريدة قال : شكا خالد بن الوليد إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال يا رسول الله ما أنام من الليل من الأرق فقال نبي الله صلى الله عليه و سلم : إذا أويت إلى فراشك فقل : اللهم رب السماوات السبع وما أظلت ورب الأرضين وما أقلت ورب الشياطين وما أضلت كن لي جارا من شر خلقك كلهم جميعا أن يفرط علي أحد منهم أو أن يبغي عز جارك وجل ثناؤك ولا إله غيرك لا إله إلا أنت . رواه الترمذي وقال هذا حديث ليس إسناده بالقوي والحكم بن ظهير الراوي قد ترك حديثه بعض أهل الحديث
بے خوابی دور کرنے کی دعا
حضرت بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت خالد بن ولید ؓ نے رسول کریم ﷺ کی خدمت میں شکایت کی کہ یا رسول اللہ! میں بےخوابی کے سبب رات میں سو نہیں پاتا؟ آپ ﷺ نے فرمایا جب تم بستر پر آؤ تو یہ دعا پڑھو (اللہم رب السموات السبع وما اطلت ورب الارضین وما اقلت و رب الشیاطین وما اضلت کن لی جارا من شر خلقک کلہم جمیعا ان یفرط علی احد منہم ان یبتغی عز جارک وجل ثناؤک ولا الہ غیرک لا الہ الا انت۔ ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس روایت کی اسناد قوی نہیں ہے۔ اس حدیث کے ایک راوی حکیم بن ظہیر کی روایت کو بعض محدثین نے ترک کردیا ہے۔

تشریح
حصن حصین میں ہے کہ اس روایت کو طبرانی نے اوسط میں اور ابن ابی شیبہ نے نقل کیا ہے لیکن ان کی روایتوں میں لفظ جمیعا کی بجائے اجمعین ہے اور لفظ یبغی کی بجائے یطغی اور اسی طرح وجل ثناؤک سے آخر تک کے الفاظ ان کی روایت میں نہیں ہیں بلکہ عز جارک کے بعد و تبارک اسمک ہے اور اسی جملہ پر روایت ختم ہوگئی ہے۔
Top