مشکوٰۃ المصابیح - جامع دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2512
وعن أبي هريرة قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : اللهم أصلح لي ديني الذي هو عصمة أمري وأصلح لي دنياي التي فيها معاشي وأصلح لي آخرتي التي فيها معادي واجعل الحياة زيادة لي في كل خير واجعل الموت راحة لي من كل شر . رواه مسلم
اصلاح دنیا وآخرت کی دعا
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ یہ دعا کرتے۔ دعا (اللہم اصلح لی دینی الذی ہو عصمۃ امری واصلح لی دنیای التی فیہا معاشی واصلح لی آخرتی التی فیہا معادی وا جعل الحیوۃ زیادۃ لی فی کل خیر واجعل الموت راحۃ لی من کل شر)۔ اے اللہ! درست کر میرے دین کو جو میرے امور کا محافظ ہے (یعنی دین کی وجہ سے جان، مال اور آبرو کی حفاظت ہوتی ہے اور آخرت کے عذاب سے نجات ملتی ہے) درست کر میری آخرت کو جہاں مجھے لوٹ کر جانا ہے) میری زندگی کو سبب بنا ہر نیکی میں زیادتی کا (یعنی طویل عمر عطا فرما تاکہ بہت سی نیکیاں کروں) اور میرے لئے موت کو ہر برائی سے راحت اور آرام کا سبب بنا۔ (مسلم)

تشریح
دنیا کی درستی و اصلاح اس رزق سے ہوتی ہے جو حلال ذرائع سے اور غیر مشتبہ وسائل کے راستے حاصل ہوا ہو، اس رزق سے گزارا اچھی طرح ہوتا ہے، طاعت کی قوت حاصل ہوتی ہے قلب کو سکون و اطمینان کی دولت میسر آتی ہے اور عبادت میں خلل و تشویش کا گزر نہیں ہوتا۔ آخرت کی درستی و اصلاح کا انحصار ان امور (نیک عقائد، اچھے اعمال و کردار کی توفیق پر ہوتا ہے جو عذاب سے نجات کا سبب اور اس جہان کی سعادتوں تک پہنچنے کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ دعا کے آخری الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ میری زندگی کا خاتمہ کلمہ شہادت، اچھے اعتقاد اور توبہ کرنے کے بعد ہو تاکہ میری موت دنیا کی مشقتوں اور مصائب سے نجات اور آخرت کی راحت کے حصول کا باعث ہو۔
Top