مشکوٰۃ المصابیح - افعال حج کا بیان - حدیث نمبر 2564
وعنه قال : سأل رجل رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال : ما الحاج ؟ فقال : الشعث النفل . فقام آخر فقال : يا رسول الله أي الحج أفضل ؟ قال : العج والثج . فقام آخر فقال : يا رسول الله ما السبيل ؟ قال : زاد وراحلة رواه في شرح السنة . وروى ابن ماجه في سننه إلا أنه لم يذكر الفصل الأخير
حاجی کی صفت وکیفیت
حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول کریم ﷺ سے سوال کرتے ہوئے عرض کیا کہ حاجی کی صفت و کیفیت کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ غبار آلود سر، پراگندہ بال اور پسینہ و میل کی وجہ سے بو آتی ہو (یعنی زیب وزینت سے مکمل اجتناب جیسا کہ کسی عاشق صادق اور محب مخلص کی علامت ہوتی ہے) پھر ایک دوسرا شخص کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! حج میں (ارکان کے بعد) کون سی چیزیں بہت زیادہ ثواب کی حامل ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا لبیک کے ساتھ آواز بلند کرنا اور قربانی یا ہدی کے جانور کا خون بہانا۔ اس کے بعد ایک اور شخص کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ سبیل کیا ہے؟ یعنی قرآن کریم میں حج کے سلسلہ میں جو یہ فرمایا گیا ہے آیت (من استطاع الیہ سبیلا) تو اس آیت میں سبیل سے کیا مراد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا زاد راہ اور سواری۔ (شرح السنۃ) نیز اس روایت کو ابن ماجہ نے اپنی سنن میں نقل کیا ہے لیکن انہوں نے حدیث کا آخری حصہ یعنی فقام آخر (اس کے بعد ایک اور شخص کھڑا ہوا) سے آخر تک ذکر نہیں کیا ہے۔
Top