مشکوٰۃ المصابیح - افعال حج کا بیان - حدیث نمبر 2571
وعن عائشة قالت : قلت : يا رسول الله على النساء جهاد ؟ قال : نعم عليهن جهاد لا قتال فيه : الحج والعمرة . رواه ابن ماجه
عورتوں کا جہاد حج وعمرہ ہے
ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا عورتوں پر جہاد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں عورتوں پر ایسا جہاد ہے جس میں لڑائی نہیں ہے اور وہ حج وعمرہ ہے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
اسلام نے عورتوں کے لئے جہاد واجب قرار نہیں دیا ہے لیکن چونکہ یہ ایک ایسی عظیم سعادت ہے جس سے عورتیں محروم رہیں اس لئے ان کے حق میں حج وعمرہ کو جہاد کا درجہ دے کر جہاد کے ثواب کی سعادت سے انہیں نوازا گیا، چناچہ حج وعمرہ میں اگرچہ جنگ و جدل اور قتل قتال نہیں ہے لیکن اس میں بھی مشقت سفر، گھر والوں سے مفارقت اور وطن کی جدائی اسی طرح ہوتی ہے جس طرح جہاد میں۔ اس لئے عورتوں کے حق میں حج وعمرہ بمنزلہ جہاد ہے۔
Top