مشکوٰۃ المصابیح - وقوف عرفات کا بیان - حدیث نمبر 2639
وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : كل عرفة موقف وكل منى منحر وكل المزدلفة موقف وكل فجاج مكة طريق ومنحر . رواه أبو داود والدارمي
حدود حرم میں ہر جگہ قربانی کی جاسکتی ہے
حضرت جابر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا پورا میدان عرفات ٹھہرنے کی جگہ ہے، سارا منیٰ قربان گاہ ہے، سارا مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے اور مکہ کا ہر راستہ (اور اس کی ہر گلی) راستہ اور قربانی کی جگہ ہے۔ (ابوداؤد، دارمی)

تشریح
حدیث کے آخری کلمات کا مطلب یہ ہے کہ جس راستہ سے بھی مکہ میں جائیں درست ہے اور مکہ میں جس جگہ چاہیں قربانی کا جانور ذبح کریں جائز ہے کیونکہ قربانی کا جانور حرم میں ذبح کرنا چاہئے اور مکہ حرم میں واقع ہے، یہ اور بات ہے کہ قربانی کا جانور منیٰ ہی میں ذبح کرنے کا دستور بن گیا ہے کیونکہ قربانی کے دن کہ وہ ذی الحجہ کی دسویں تاریخ ہے حاجی منیٰ میں ہوتے ہیں اس لئے اپنی قربانی بھی وہیں کرتے ہیں۔ حاصل یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے یہ بات بیان جواز کی خاطر ارشاد فرمائی ورنہ تو وہی جگہ افضل ہے جہاں آپ ﷺ نے وقوف فرمایا جہاں آپ ﷺ نے قربانی کا جانور ذبح کیا اور وہی راستہ افضل ہے جس سے آپ ﷺ مکہ آئے۔
Top