مشکوٰۃ المصابیح - حرم مدینہ کا بیان - حدیث نمبر 2784
وعن سفيان بن أبي زهير رضي الله عنه قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : يفتح اليمن فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ويفتح الشام فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ويفتح العراق فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون
مدینہ کے کچھ لوگوں کے بارے میں آنحضرت ﷺ کی ایک پیش گوئی
حضرت سفیان بن ابوزہیر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سنا، رسول کریم ﷺ فرماتے تھے۔ جب یمن فتح ہوجائے گا تو ایک ایسا گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہوگا (یعنی مدینہ میں کچھ ایسے لوگ پیدا ہوں گے، جو محنت و مشقت سے دور رہ کر دنیا کی راحت و آرام کے طالب ہوں گے) چناچہ وہ لوگ اپنے و اہل و عیال کے ساتھ مدینہ سے چلے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہوگی اگر وہ مدینہ کے بہتر ہونے کو جانیں تو مدینہ کو نہ چھوڑیں۔ جب شام فتح ہوگا تو ایک گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہوگا چناچہ وہ لوگ اپنے اہل و عیال کے ساتھ مدینہ سے چلے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہوگی اگر وہ جانیں۔ اسی طرح جب عراق کو فتح کیا جائے گا تو ایک گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہوگا چناچہ وہ لوگ اپنے اہل و عیال کو لے کر مدینہ سے چلے جائیں گے۔ حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہوگی اگر وہ جانیں (تو مدینہ کو نہ چھوڑیں گے)۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
یہ آپ ﷺ نے مدینہ کے کچھ لوگوں کے بارے میں پیش گوئی فرمائی ہے کہ جب مذکورہ بالا ممالک مسلمانوں کے ہاتھوں فتح ہوجائیں تو وہ لوگ مدینہ کی سخت کوش زندگی سے اکتا کر طلب معاش اور دنیا کے فانی فائدوں اور آسائشوں کی خاطر اس مقدس و بابرکت شہر کو چھوڑ کر ان ممالک میں جا بسیں گے، حالانکہ ہر اعتبار سے مدینہ ہی ان کے لئے سب سے بہتر جگہ ہوگی، اگر وہ اس حقیقت کو جان لیں اور دنیا و آخرت کی سعادت و بھلائی ان کے پیش نظر رہے تو مدینہ کو نہ چھوڑیں۔
Top