مشکوٰۃ المصابیح - قیامت کی علامتوں کا بیان - حدیث نمبر 5358
وعن أم سلمة قالت سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول المهدي من عترتي من أولاد فاطمة . رواه أبو داود . ( حسن )
حضرت امام مہدی حضور ﷺ کی اولاد میں سے ہوں گے
حضرت ام سلمہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ مہدی میری عترت میں سے اور فاطمہ کی اولاد میں سے ہوں گے۔ ( ابوداؤد)

تشریح
عترت کے معنی ہیں نسل جماعت اور قریبی رشتہ دار۔ چناچہ کسی شخص کے ان قریبی رشتہ داروں کو جو پہلے گذر چکے ہوں یا آئندہ پیدا ہوں عترت سے تعبیر کیا جاتا ہے صراح میں بھی یہی لکھا ہے کہ عترت کسی شخص کے رشتہ دار اور لواحقین کو کہتے ہیں نہایہ میں لکھا ہے کہ عترت کے معنی ہیں عزیز و رشتہ دار چناچہ آنحضرت ﷺ کی عترت سے مراد حضور ﷺ کے دادا عبد المطلب کی اولاد ہے جب کہ بعض حضرات نے عترت کا اطلاق حضور ﷺ کے نزدیکی اہل بیت پر کیا ہے۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ تمام قریش حضور ﷺ کی نسبت ہیں اور مشہور قول یہ ہے کہ عترت سے مراد وہ لوگ ہیں جن کو زکوٰۃ کا مال لینا حرام ہے یعنی اولاد ہاشم۔ بہر حال حدیث کا حاصل یہ ہے کہ حضرت مہدی ؓ کا نسلی تعلق آنحضرت ﷺ سے ہوگا اور وہ حضرت فاطمہ کی ؓ اولاد میں سے ہوں گے۔
Top