مشکوٰۃ المصابیح - قیامت کی علامتوں کا بیان - حدیث نمبر 5367
وعن أبي إسحاق قال قال علي ونظر إلى ابنه الحسن قال إن ابني هذا سيد كما سماه رسول الله صلى الله عليه وسلم وسيخرج من صلبه رجل يسمى باسم نبيكم يشبهه في الخلق ثم ذكر قصة يملأ الأرض عدلا . رواه أبو داود ولم يذكر القصة .
امام مہدی، حضرت امام حسن کی اولاد میں سے ہونگے
اور اسحاق کہتے ہیں کہ ایک دن حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اپنے صاحبزادے امام حسن کی طرف دیکھ کر کہا کہ میرا بیٹا جیسا کہ رسول کریم ﷺ نے اس کے بارے میں فرمایا سردار ہے، غنقریب اس کی پشت سے ایک شخص پیدا ہوگا جس کا نام تمہارے نبی ﷺ کے نام پر (محمد) ہوگا، وہ باطنی سیرت یعنی اخلاق و عادات میں حضور ﷺ کے مشابہ ہوگا گو ظاہری شکل و صورت میں آپ کے مشابہ نہیں ہوگا اس کے بعد حضرت علی نے وہ جملے بیان کئے جن میں فرمایا گیا ہے کہ وہ شخص زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ اس روایت کو ابوداؤد نے نقل کیا ہے لیکن انہوں نے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دینے والی بات نقل نہیں کی ہے۔

تشریح
جیسا کہ رسول کریم ﷺ نے اس کے بارے میں فرمایا ہے کہ ذریعہ حضرت علی نے آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد گرامی کی طرف اشارہ فرمایا ابنی ہذا سید ولعل اللہ ان یصلح بہ بین فئتین عظیمتین من المسلمین یعنی میرا بیٹا سید (سردار) ہے اور امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ مسلمانوں کی دو بڑی جماعتوں کے درمیان مصالحت ومفاہمت کرائے گا۔ ظاہری شکل و صورت میں آپ ﷺ کے مشابہ نہیں ہوگا۔ یعنی حضرت مہدی سب چیزوں میں اور ہر اعتبار سے حضور ﷺ کی ظاہری شکل و صورت کے مشابہ نہیں ہوں گے، ویسے بعض اعتبار سے ان کا حضور ﷺ کی ظاہری مشابہت رکھنا ثابت ہے جیسا کہ پیچھے بیان ہوا۔ یہ حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ حضرت امام مہدی حضرت امام حسن کی اولاد میں سے ہونگے اور حضرت امام حسین کی طرف ان کی نسبت ماں کی طرف سے ہوگی! نیز اس سے شیعہ حضرات کے اس قول کی تردید ہوجاتی ہے کہ امام مہدی دراصل محمد ابن حسن عسکری ہیں جو اس دنیا میں موجود ہیں لیکن نظروں سے پوشیدہ ہوگئے ہیں اور اپنے وقت پر ظاہر ہوں گے شیعوں کا یہ قول اس لئے صحیح نہیں ہوسکتا کہ محمد ابن حسن عسکری، بالاتفاق حسینی ہیں وہ حضرت امام حسن کی اولاد میں سے نہیں اگر یہ کہا جائے کہ حضرت علی نے امام حسن کی اولاد میں سے جس شخص کے پیدا ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے، ہوسکتا ہے اس سے مراد امام مہدی کے علاوہ کوئی اور شخص ہو تو یہ بات بھی خلاف حقیقت ہوگی، کیونکہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دینے والی بات کی نسبت کی گئی ہو، سوائے اس کے کہ یہ صفت مہدی موعود کے بارے میں نقل کی جاتی ہے۔
Top