مشکوٰۃ المصابیح - حضرت عیسی علیہ السلام کے نازل ہونے کا بیان - حدیث نمبر 5416
وعن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تزال طائفة من أمتي يقاتلون على الحق ظاهرين إلى يوم القيامة . قا ل فينزل عيسى بن مريم فيقول أميرهم تعال صل لنا فيقول لا إن بعضكم على بعض أمراء تكرمة الله هذه الأمة . رواه مسلم . وهذا الباب خال عن الفصل الثاني . . . .
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا امامت سے انکار
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ میری امت میں سے ہمیشہ کوئی جماعت حق کے واسطے لڑتی رہے گی اور ( اپنے دشمنوں پر) غالب آئے گی قیامت ( کے قریب) تک یہ سلسلہ جاری رہے گا پھر آپ ﷺ نے فرمایا۔ جب حضرت عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) ( آسمان سے اتریں گے اور اس وقت مسلمان نماز کی حالت میں ہوں گے) تو امت کے امیر ( یعنی امام مہدی) عیسیٰ (علیہ السلام) سے کہیں گے کہ آئیے ہمیں نماز پڑھائیے ( کیونکہ امامت کا حق اسی شخص کو ہوتا ہے جو افضل ہو اور ظاہر ہے کہ آپ کامل رسول و نبی ہونے کی حیثیت سے اس وقت سب سے افضل ہیں) لیکن عیسیٰ (علیہ السلام) ان کو جواب دیں گے کہ امامت نہیں کروں گا ( کیونکہ میری امامت کی وجہ سے یہ گمان ہوسکتا ہے کہ تمہارا دین منسوخ ہوگیا) اور بلاشبہ تم میں سے بعض لوگ بعض پر امام و امیر ہیں بایں سبب کے اللہ تعالیٰ نے اس امت محمدیہ کو بزرگ و برتر قرار دیا ہے ( مسلم) اور اس باب میں دوسری فصل نہیں ہے۔
Top