مشکوٰۃ المصابیح - قرب قیامت اور جو شخص مرگیا اس پر قیامت قائم ہوگئی کا بیان - حدیث نمبر 5419
عن شعبة عن قتادة عن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثت أنا والساعة كهاتين . قال شعبة وسمعت قتادة يقول في قصصه كفصل إحداهما على الأخرى فلا أدري أذكره عن أنس أو قاله قتادة ؟ متفق عليه
قرب قیامت کا ذکر
حضرت شعبہ حضرت قتادہ ؓ سے اور وہ حصرت انس ؓ سے روایت کر کے کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ میں اور قیامت، ان دو انگلیوں ( یعنی شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی) کی مانند بھیجے گئے ہیں حضرت شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت قتادہ ؓ سے سنا انہوں نے ( آنحضرت ﷺ کی بعثت کو قیام قیامت کے ساتھ دو انگلیوں سے تشبیہ دینے کی مراد بیان کرتے ہوئے) اپنے وعظ میں کہا کہ جس طرح ان دونوں میں سے ایک انگلی دوسری انگلی سے بڑھی ہوئی ہے یعنی مذکورہ مشابہت سے حضور ﷺ کی مراد یہ تھی کہ جس طرح بیچ کی انگلی شہادت کی انگلی سے کچھ بڑھی ہوئی ہے اسی طرح میری بعثت کا زمانہ قیامت کے وقت سے کچھ ہی آگے ہے کہ میں قیامت سے پہلے آیا ہوں اور قیامت میرے پیچھے پیچھے چلی آرہی ہے) بہر حال ( شعبہ کہتے ہیں کہ) مجھے نہیں معلوم اور یہ مراد حضرت قتادہ نے خود بیان کی یا انہوں نے اس کو حضرت انس ؓ سے سنا تھا ( اور اگر یہ متعین بھی ہوجائے کہ قتادہ نے یہ مراد از خودبیان نہیں کی تھی بلکہ اس کو حضرت انس ؓ سے سنا تھا تو پھر یہ احتمال رہے گا کہ یہ مراد از خود حضرت انس ؓ نے بیان کی تھی یا آنحضرت ﷺ ہی نے اپنی یہ مراد بیان کی تھی اور اس کو حضرت انس ؓ نے آنحضرت ﷺ سے نقل کیا تھا ویسے حضرت مستورد ابن شداد کی ایک روایت آرہی ہے، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اپنی یہ خود آنحضرت ﷺ نے بیان فرمائی تھی۔ ( بخاری ومسلم )
Top