مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5507
وعن عوف بن مالك قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : آتاني آت من عند ربي فخيرني بين أن يدخل نصف أمتي الجنة وبين الشفاعة فاخترت الشفاعة وهي لمن مات لا يشرك بالله شيئا . رواه الترمذي وابن ماجه
رحمت عالم کی شان رحمت
اور حضرت عوف بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ سے فرمایا! ( اللہ تعالیٰ کے پاس سے) ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور اس نے ( بارگاہ رب العزت کی جانب سے) مجھے ان دو باتوں میں سے ایک بات چن لینے کا اختیار دیا کہ تو میری آدھی امت جنت میں داخل ہوجائے یا ( سب کے حق میں) شفاعت کا حق مجھے حاصل ہو۔ پس میں نے اپنی پوری امت کے حق میں، شفاعت کا حق حاصل ہونے کو چن لیا ( تاکہ بلا استثناء سب ہی مؤمن و مسلمان اس سے فیضیاب ہوں اور کوئی بھی محروم نہ رہے) چناچہ میری شفاعت ( میری امت میں سے) ہر اس شخص کے لئے طے شدہ ہے جس نے اس اس حال میں اپنی جان آفرین کے سپرد کی ہو کہ اللہ کے شرک میں مبتلا نہیں تھا حاصل یہ کہ قیامت کے دن تمام اہل ایمان کو میری شفاعت نصیب ہونا یقینی ہے۔ ( ترمذی، دارمی، ابن ماجہ )
Top