مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5516
وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يخرج من النار بالشفاعة كأنهم الثعارير ؟ قال : إنه الضغابيس . متفق عليه
دوزخ سے نکال کر جنت میں پہنچائے جانے والے لوگ کس طرح جلد تروتازہ اور توانا ہوجائیں گے
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ وہ لوگ جو شفاعت کی بناء پر دوزخ سے نکالیں جائیں گے ان کی مثال ایسی ہوگی وہ ثعاریر ہیں۔ ہم نے عرض کیا کہ رسول اللہ ﷺ! ثعاریر سے کیا مراد ہے! آپ ﷺ نے فرمایا۔ وہ کھیرے ککڑیاں ہیں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
کھیرے ککڑیاں ضغابیس کا ترجمہ کیا گیا ہے! مطلب یہ ہے کہ جب ان لوگوں کو دوزخ کی آگ سے باہر لایا جائے گا تو وہ جل کر کوئلہ ہوگئے ہوں گے، لیکن جب انہیں نہر حیات میں غوطہ دلایا جائے گا تو وہ اس طرح جھٹ پٹ تروتازہ اور توانا ہوجائیں گے جس طرح کھیرے ککڑیاں اسی طرح کی دوسری سبزیوں کے درخت بہت جلد بڑھتے اور ہرے بھرے ہوجاتے ہیں۔
Top