مشکوٰۃ المصابیح - سیدالمرسلین کے فضائل ومناقب کا بیان - حدیث نمبر 5643
عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : بعثت من خير قرون بني آدم قرنا فقرنا حتى كنت من القرن الذي كنت منه . رواه البخاري
آنحضرت کا خاندانی ونسبی فضل وشرف :
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا مجھ کو یکے بعد دیگرے ہر قرن کے بنی آدم کے بہترین طبقوں میں منتقل کیا جاتا رہا، یہاں تک کہ میں اس موجودہ قرن میں پیدا کیا گیا۔ (بخاری)

تشریح
بہترین طبقوں سے مختلف زمینوں کا ہر وہ طبقہ مراد ہے جس میں آنحضرت ﷺ کے آباء و اجداد تھے اور جو اپنے اپنے عہد میں اپنی خاندانی نجابت و شرافت اور انسانی فضل و کمال کے اعتبار سے ممتاز و نمایاں اور قابل تکریم و احترام رہا ہے جیسے حضرت اسماعیل (علیہ السلام) اور ان کی اولاد، ان کے بعد کے عہد میں کنانہ اور ان کی اولاد، ان کے بعد کے عہد میں ہاشم اور ان کی اولاد۔ پس اس ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہوا کہ میرا سلسلہ نسب شروع سے لے کر اب تک نسل انسانی کے نہایت مفتخر ومعزز افراد پر مشتمل ہے میرے آباء و اجداد کہ جن کی پشت در پشت منتقل ہوتا ہوا میں اس زمانہ میں پیدا ہوا ہوں اپنے اپنے عہد و زمانہ کے وہ ممتاز و نمایاں افراد تھے جن کی ذات خاندانی نجابت و شرافت، سماجی عزت و شوکت، مجلسی تہذیت ومتانت، قومی و وطنی مقبولیت ومرجعیت، ذاتی برگزیدگی وافضلیت اور انسانی خصائل و فضائل کا منبع رہی ہے۔
Top